Yeh Shehr Kafar hay yaan bohat hay Riya ka charcha
غزل
یہ شہر کافر ہے یاں بہت ہے ریا کا چرچا
ابھی مضافات تک نہیں اس وبا کا چرچا
سنائی دیتا ہے آسمانوں سے مجھ کو اکثر
جو میں نے مانگی تلک نہیں اس دعا کا چرچا
کبھی ملیں گے تو اس کو اچھےسےجان لیں گے
ابھی تو واعظ سے سن رہے ہیں خدا کا چرچا
سنا ہے شہروں میں ایک شہر طلسم بھی ہے
سنا ہے اچھا نہیں وہاں کی ہوا کا چرچا.
فرح گوندل
Farah Gondal