loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 02:24

یہ عمر بھر کا سفر ہے اسی سہارے پر

غزل

یہ عمر بھر کا سفر ہے اسی سہارے پر
کہ وہ کھڑا ہے ابھی دوسرے کنارے پر

اندھیرا ہجر کی وحشت کا رقص کرتا ہے
تمام رات مری آنکھ کے ستارے پر

ہوائے شام ترے ساتھ ہم بھی جھومتے ہیں
کسی خیال کسی رنگ کے اشارے پر

کسی کی یاد ستائے تو جا کے رکھ آنا
مہکتے پھول کسی آب جو کے دھارے پر

افق کے پار ازل سے اک آگ روشن ہے
یہ سارا کھیل ہے اس آگ کے شرارے پر

صابر وسیم

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم