یہ لیڈرپھریہاں آجارہےہیں
الکشن کے زمانے آرہے ہیں
نئے نوٹوں کی بارش ہورہی ہے
ہراک ووٹرکووہ نہلارہے ہیں
ہیں جیبیں گرم سارے ورکروں کی
اب ان کادورہےاترارہےہیں
وہ جن کی سوروپےاجرت تھی ڈیلی
ہزاروں میں دہاڑی لارہےہیں
تھا جن کا دال دلیےپرگزارا
وہ اب ککڑوغیرہ کھارہے ہیں
پرانے ہی کہاں پورےکیےتھے
نئےوعدے جووہ فرمارہےہیں
چلوعاصی چلیں اب ووٹ دینے
وہ اپنی کارلےکرآرہےہیں
مرزا عاصی اختر