loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:54

یہ کیسی صبح ہوئی کیسا یہ سویرا ہے

یہ کیسی صبح ہوئی کیسا یہ سویرا ہے
ہمارے گھر میں ابھی تک وہی اندھیرا ہے

نہ جانے اب کے برس ہاریوں پہ کیا گزرے
پکی ہے فصل تو بادل بہت گھنیرا ہے

کٹے شجر کو نئی رت کا حال کیا معلوم
کہ واسطہ تو یہاں موسموں سے میرا ہے

پرند کیوں نہ اڑیں اس درخت سے زلفیؔ
کمان بن گئیں شاخیں جہاں بسیرا ہے

تسلیم الٰہی زلفی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم