loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 08:36

یہ گُھٹا گُھٹا طوفاں ، یہ تھمی تھمی بارش رُوبُرو نہ رہ جائے

یہ گُھٹا گُھٹا طوفاں ، یہ تھمی تھمی بارش رُوبُرو نہ رہ جائے
آج اس طرح رولے ، جس کے بعد رونے کی آرزو نہ رہ جائے

دوستو گلے مل لو ، ساتھیوں کی محفل میں دو گھڑی کو مل بیٹھو
اس خلوص کی شاید میرے بعد دنیا میں آبرو نہ رہ جائے

صبح و شام کی الجھن ، رات دن کے ہنگامے روز روز کا جھگڑا
دیکھ پیر ِ میخانہ آج میں نہ رہ جاؤں یا سبو نہ رہ جائے

اپنا غم نہ اس کا اس کا غم ڈوبتی ہوئی لَو کو فکر ہے تو اس کی ہے
دربدر نہ رسوا ہو حسرتوں کا افسانہ کو بہ کو نہ رہ جائے

مصطفیٰ زیدی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم