loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 09:44

حق وفا کے جو ہم جتانے لگے

حق وفا کے جو ہم جتانے لگے
آپ کچھ کہہ کے مسکرانے لگے

تھا یہاں دل میں طعن وصل عدو
عذر ان کی زباں پہ آنے لگے

ہم کو جینا پڑے گا فرقت میں
وہ اگر ہمت آزمانے لگے

ڈر ہے میری زباں نہ کھل جائے
اب وہ باتیں بہت بنانے لگے

جان بچتی نظر نہیں آتی
غیر الفت بہت جتانے لگے

تم کو کرنا پڑے گا عذر جفا
ہم اگر درد دل سنانے لگے

سخت مشکل ہے شیوۂ تسلیم
ہم بھی آخر کو جی چرانے لگے

جی میں ہے لوں رضائے پیر مغاں
قافلے پھر حرم کو جانے لگے

سر باطن کو فاش کر یا رب
اہل ظاہر بہت ستانے لگے

وقت رخصت تھا سخت حالیؔ پر
ہم بھی بیٹھے تھے جب وہ جانے لگے

الطاف حسین حالی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم