loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 13:36

گم ہوتے گئے آپ ہی امکان ہمارے

گم ہوتے گئے آپ ہی امکان ہمارے
مشکل ہوئے جو کام تھے آسان ہمارے​

بکھرے ہو کہاں اے خس و خاشاک ِ تمنا
غائب ہو کدھر اے سروسامان ہمارے​

دریاؤں سے اب سوکھتا ہی جائے گا پانی
اور پھیلتے جائیں گے بیابان ہمارے ​

ہوگا نہیں موجود تواضح کے لیے کچھ
رک جائیں گے اب آپ ہی مہمان ہمارے​

بازار ہیں اب ان کی جگہ رونقِ‌ہرشہر
یوں ختم ہوئے خودہی گلستان ہمارے​

بندے بھی درآمد کیے جائیں گے کہ سارے
شیطان ہوئے جاتے ہیں انسان ہمارے ​

باہر سے ہی مضبوط نظر آتے ہیں لیکن
اندر سے یہی جسم ہیں بے جان ہمارے​

معصوم ہیں‌اور یہ بھی سمجھتے ہیں کہ اب تک
دشمن ہیں ان احوال سے انجان ہمارے ​

چوروں کی ظفر کوئی ضرورت نہیں باقی
مامور ہیں اب خود ہی نگہبان ہمارے ​

ظفر اقبال​

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم