وہ جب ملے تھے محبت یہ تب سے تھوڑی ہے
جنم جنم کا تعلق ہے اب سے تھوڑی ہے
ہماری جو بھی ہے نسبت تمہاری ذات سے ہے
تمہارے منصب و نام و نسَب سے تھوڑی ہے
عجیب لوگ ہیں وجہیں تلاش کرتے ہیں
بھلا یہ عشق کسی بھی سبب سے تھوڑی ہے؟
جو اختیار تمہیں ہے وه ہر کسی کو نہیں
تمھارےساتھ محبت ہے سب سے تھوڑی ہے
صغیر احمد صغیر