loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 20:17

تیری گلی کو چھوڑ کے جانا تو ہے نہیں

Teri Gali ko Choor Kay Jaana tu Hay Nahi

غزل

تیری گلی کو چھوڑ کے جانا تو ہے نہیں
دنیا میں کوئی اور ٹھکانا تو ہے نہیں

جی چاہتا ہے کاش وہ مل جائے راہ میں
حالانکہ معجزوں کا زمانا تو ہے نہیں

اس گھر میں اس کے نام کا کمرہ ہے آج بھی
جس کو کبھی بھی لوٹ کے آنا تو ہے نہیں

شاید وہ رحم کھا کے مری جان بخش دے
قاتل ہے کوئی دوست پرانا تو ہے نہیں

اشکوں کو روحیؔ خرچ کرو دیکھ بھال کے
آنکھوں کے پاس کوئی خزانا تو ہے نہیں

ریحانہ روحی

Rehana Roohi

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم