Hashr Say pehlay Qayamat Ka azzab
غزل
حشر سے پہلے قیامت کا عذاب
ہم نے جھیلا ہے محبت کا عذاب
ہم بھی جنت سے نکالے گئے ہیں
ہم پہ نازل ہوا ہجرت کا عذاب
بیوفائی سے بڑی بدنامی
ہجر سے بڑھ کے ندامت کا عذاب
تو ظفریاب مقابل میرے
میں اٹھا لونگا ہزیمت کا عذاب
میری گمنامی اثاثہ میرا
ہو مبارک تمہیں شہرت کا عذاب
شاعری میں بھی جھلکتا ہے تقی
آ گیا راس جو وحشت کا عذاب
سید تقی حیدر تقی
Syed Taqi Haider Taqi