loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 20:19

ہٹ جائیں اب یہ شمس و قمر درمیان سے

ہٹ جائیں اب یہ شمس و قمر درمیان سے
میری زمیں ملے گی گلے آسمان سے

سینے میں ہیں خلا کے وہ محفوظ آج بھی
جو حرف ادا ہوئے ہیں ہماری زبان سے

وہ میرے ہی قبیلے کا باغی نہ ہو کہیں
اک تیر ادھر کو آیا ہے جس کی کمان سے

صیاد نے کیا ہے اسی کو اسیر دام
طائر جو دل گرفتہ رہا ہے اڑان سے

ناکامیوں نے اور بڑھائے ہیں حوصلے
گزرا ہوں جب کبھی میں کسی امتحان سے

کہلائے جس میں رہ کے ہمیشہ کرایہ دار
کیا انس ہو مکین کو ایسے مکان سے

کیوں پیروی پہ ان کی ہو مائل مرا دماغ
غالبؔ کے ہوں نہ میرؔ کے میں خاندان سے

راغبؔ بہ احتیاط ہی لازم ہے گفتگو
دشمن کو بھی گزند نہ پہنچے زبان سے

راغب مراد آبادی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم