عقدہ کُشائے عالمِ امکاں کہیں جسے
محرومیوں کے درد کا درماں کہیں جسے
شاید ہمارے بعد اسی خاک سے اٹھے
ایسا بھی ایک شخص کہ انساں کہیں جسے
خالد علیگ
عقدہ کُشائے عالمِ امکاں کہیں جسے
محرومیوں کے درد کا درماں کہیں جسے
شاید ہمارے بعد اسی خاک سے اٹھے
ایسا بھی ایک شخص کہ انساں کہیں جسے
خالد علیگ