loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 20:24

تلخیاں اتنی بڑھیں ہو گئے من پتھر کے

تلخیاں اتنی بڑھیں ہو گئے من پتھر کے
ایسے خاموش ہویے جیسے بدن پتھر کے

پھول پتھر کے ہیں کلیاں و چمن پتھر کے
ہم نے دیکھے ہیں کئی اہل سخن پتھر کے

کوئی احساس نہ جذبہ نہ ہی جنبش کوئی
مجھ کو لگتے ہیں یہاں سب کے دَہَن پتھر کے

کوٸ مظلوم کی امداد کو آتا ہی نہیں
یہ زمیں ہو گئی پتھر کی گگن پتھر کے

ہے عجب طرز کا زنداں بھی بنایا اس نے
بیڑیاں سنگ کی ہیں دارورسن پتھر کے

اپنی آنکھوں سے بہت بار یہ دیکھا ہے خمار
گِرد پھرتی ہے برہمن کی دلہن پتھر کے

رئیسہ خمار آرزو

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم