loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 13:56

مدتوں بعد وہ گلیاں وہ جھروکے دیکھے

مدتوں بعد وہ گلیاں وہ جھروکے دیکھے
جسم کی راکھ سے اٹھتے ہوئے شعلے دیکھے

دل میں در آئیں گئی ساعتیں خوشبو بن کر
صدیوں کی نیند سے پھر جاگتے لمحے دیکھے

رنگ برساتی وہی صبح وہی بھیگتی شام
وہی احساس میں ڈوبے ہوئے سائے دیکھے

ایک اک موڑ ملے بچھڑے خیالوں کے ہجوم
سونے دروازوں میں پھر چاند سے چہرے دیکھے

ایک اک آنکھ پہ لمحوں کا فسوں طاری ہے
کون اس وقت کی دیوار سے آگے دیکھے

تہ میں بستے ہیں چمکتے ہوئے رنگوں کے نگر
کوئی اس گھور اندھیرے میں اتر کے دیکھے

شامؔ جب توڑ لیا اس سے تھا جو بھی رشتہ
اپنے اظہار کے پھر کتنے ہی رستے دیکھے

محمود شام

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم