loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 06:39

بجا کے اس نے ریاضت کی انتہا کر دی

بجا کے اس نے ریاضت کی انتہا کر دی
مگر خیال کی لو شعر سے جدا کر دی

پس حروف کوئی دل کی واردات نہ تھی
سو خوش خطی سے ہی تحریر خوش نما کر دی

نہ دیکھی اس نے کبھی لوح دل پہ ابجد عشق
تو چشم و عارض و لب سے غزل بپا کر دی

کوئی بھی نقطۂ خط زندگی پہ بن نہ سکا
رقم کہیں سے یہ تمثیل دل ربا کر دی

یہ اس کے حرف ہیں آوارگان شہر سخن
مرے خیال نے اس کو زمیں عطا کر دی

جاوید احمد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم