loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

06/08/2025 22:51

لرز اٹھا ہے مرے دل میں کیوں نہ جانے دیا

لرز اٹھا ہے مرے دل میں کیوں نہ جانے دیا
ترا پیام تو خاموش سی ہوا نے دیا

جلا رہا تھا مجھے میں نے بھی جلانے دیا
اجالا اس نے دیا بھی تو کس بہانے دیا

ابھی کچھ اور ٹھہر جاتا میرے کہنے پر
وہ جانے والا تھا خود ہی سو میں نے جانے دیا

وہ اپنی سیر کے قصے مجھے سناتا رہا
مجھے تو حال دل اس نے کہاں سنانے دیا

میں شکر اس کا نہ کیسے ادا کروں جاناں
شعور مجھ کو محبت کا جس خدا نے دیا

کرم کے پل میں یہ روشن ہوا بحمداللہ
نہیں بجھے گا مرا تجھ سے اے زمانے دیا

شمارؔ سامنے اس کے بھی گفتگو کے وقت
جو رنگ چہرے پہ آیا تھا میں نے آنے دیا

اختر شمار

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم