loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:54

جتنا سہتا ہوں زمانے کی جفا ہر لمحہ اور

جتنا سہتا ہوں زمانے کی جفا ہر لمحہ اور
اتنا آتا ہے سمجھ مجھ کو خدا ہر لمحہ اور

ہو رہے ہیں میرے دل کے جتنے ٹکڑے بار بار
اس سے ہوتا جا رہا ہوں آشنا ہر لمحہ اور

کر رہا تھا میں توقع اس سے رحمت کی مگر
وہ بڑھاتا ہی گیا میری سزا ہر لمحہ اور

جیسے جیسے دور ہوتا جا رہا ہوں خود سے اب
تیز آتی جا رہی ہے اک صدا ہر لمحہ اور

زندگی تو ابتداء سے موت کے چنگل میں ہے
کستا جاتا ہے شکنجہ وقت کا ہر لمحہ اور

اب تو اپنی خواہشوں کے سلسلے بھی ختم ہیں
رازؔ ہوتا جا رہا ہوں بے صدا ہر لمحہ اور

راز داں راز

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم