loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 15:17

ہوائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

ہوائیں اس گلی سے آ رہی ہیں
جفائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

کوئی تو سانحہ گزرا ہے ایسا
کراہیں اس گلی سے آ رہی ہیں

ہمیں معلوم ہے انجام اپنا
بلائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

یقینا دل زمیں سیراب ہوگی
گھٹائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

کسی بھی طرح سے زندہ رہوں میں
دعائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

سنبھالوں کس طرح اس دل کو اپنے
ادائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

بچاؤں کس طرح سے جسم و جاں کو
شعائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

بڑی الجھن میں ہوں یہ کس طرح کی
صدائیں اس گلی سے آ رہی ہیں

محمود صدیقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم