loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/08/2025 08:36

حال کچھ اب کے جدا ہے ترے دیوانوں کا

حال کچھ اب کے جدا ہے ترے دیوانوں کا
شہر میں ڈھیر نہ لگ جائے گریبانوں کا

یہ مرا ضبط ہے یا تیری ادا کی تہذیب
رنگ آنکھوں میں جھلکتا نہیں ارمانوں کا

میکدے کے یہی آداب ہیں رندو سن لو
غم نہیں کرتے ہیں ٹوٹے ہوئے پیمانوں کا

سانس لینے کو کوئی اور ٹھکانا ڈھونڈو
شہر جنگل سا ہوا جاتا ہے انسانوں کا

اب حقیقت کی تہوں تک کوئی کیسے پہونچے
ایک طوفان بپا ہے یہاں افسانوں کا

یوسف تقی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم