loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:43

ہر قدم پر مجھے لغزش کا گماں ہوتا ہے

ہر قدم پر مجھے لغزش کا گماں ہوتا ہے
چشم ساقی کی نوازش کا گماں ہوتا ہے

یہ حجابات تعین مجھے منظور نہیں
فکر آزاد کو بندش کا گماں ہوتا ہے

لطف پیہم نہ سہی جور مسلسل ہی سہی
ہر توجہ پہ نوازش کا گماں ہوتا ہے

ان کے آگے لب اظہار پہ ہے مہر سکوت
ایک خاموش پرستش کا گماں ہوتا ہے

میں قفس میں ہوں قفس پیش نگاہ صیاد
پر پرواز میں جنبش کا گماں ہوتا ہے

صرف تم دل کی تباہی کا سبب کیا ہوتے
بخت ناساز کی سازش کا گماں ہوتا ہے

بات یہ کیا ہے عروجؔ ان کی ہر اک بات میں آج
اپنی ہر طرز گزارش کا گماں ہوتا ہے

عروج زیدی بدایونی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم