loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 20:02

نئی صحبتیں

نئی صبحیں ، نئی شامیں
نئے موسم کی سب رنگینیاں ،رعنائیاں
ترا مقدر ہوں
کبھی بادِ صبا اٹھکیلیاں کرتی ہوئی گزرے
کبھی کِھلتی ہوئی کلیاں تجھے جھک کر سلامی دیں
ہواؤں کے بدن پر تیری خوشبو کا لبادہ ہو
ہر اک موسم کی قسمت میں ترے عارض کا غازہ ہو
تجھے بھولے سے بھی گزری ہوئی باتیں نا یاد آیئں
تجھے کوئی اگر آواز دے کے روکنا چاہے
تو تیری بےنیازی ہر صدا کو بے صدا کر دے
ترے صحنِِ تمنا میں
فقط ایک لمحِہ موجود ہو ،
تازہ ہوائیں ہوں
ہواؤں میں گلوں کی باس ہو
اور تیری آنکھوں میں
حَسین سپنوں کا ایک پورا جہاں آباد ہو
پھر ایسے عالم میں
کسی صورت بدلتے موسموں کو چین آ جائے
ترا آنگن
خزان نا آشنا پھولوں سے بھر جائے

یوسف خالد

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم