loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 21:02

جو ہے یاں آسائش رنج و محن میں مست ہے

جو ہے یاں آسائش رنج و محن میں مست ہے
کوچۂ جاناں میں ہم ہیں قیس بن میں مست ہے

تیرے کوچے میں ہے قاتل رقص گاہ عاشقاں
کوئی غلطاں سر بکف کوئی کفن میں مست ہے

میکدے میں بادہ کش بت خانے میں ہیں بت پرست
جو ہے عالم میں وہ اپنی انجمن میں مست ہے

نکہت زلف صنم سے یاں معطر ہے دماغ
کوئی مشک چیں کوئی مشک ختن میں مست ہے

ہے کوئی محو نماز اور خمکدہ میں کوئی مست
دل مرا عشق بتان دل شکن میں مست ہے

ہے مسلماں کو ہمیشہ آب زمزم کی تلاش
اور ہر اک برہمن گنگ و جمن میں مست ہے

عکس روئے شمع رو ہے میرے دل میں جا گزیں
دل مرا اس آتش لمعہ فگن میں مست ہے

ہے مرا ہر شعر تر بہرامؔ کیسا پر اثر
جس کو دیکھو مجلس اہل سخن میں مست ہے

بہرام جی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم