loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 16:09

دل و نگاہ میں اس کو اگر نہیں رہنا

دل و نگاہ میں اس کو اگر نہیں رہنا
شناسؔ مجھ کو بھی پھر در بدر نہیں رہنا

اگر میں آؤں گا صدیوں کی عمر لاؤں گا
کہ تیرے پاس مجھے مختصر نہیں رہنا

یہ کائنات مری انگلیوں پہ ناچتی ہے
مجھے ستاروں کے زیر اثر نہیں رہنا

میں جانتا ہوں مگر دل کو کون سمجھائے
شناسؔ اس کو مرا ہم سفر نہیں رہنا

فہیم شناس کاظمی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم