loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 09:03

اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک

اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک
وہ میرے ساتھ ساتھ تھا عروج سے زوال تک

نہیں ہے سہل اس قدر کہ جی سکے ہر ایک شخص
بلائے ہجر کی رتوں سے موسم وصال تک

ہماری کشت آرزو یہ دھوپ کیا جلائے گی
تمہارا انتظار ہم کریں گے برشگال تک

عمیق زخم اس قدر بہ دست و روز و شب ملے
کہ مندمل نہ کر سکی دوائے ماہ و سال تک

قبائے زرد و سرخ کا یہ امتزاج الاماں
جمال کو وہ لے گیا پرے حد کمال تک

عظیم حیدر سید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم