loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/06/2025 19:25

اب سوچئے تو دام تمنا میں آ گئے

اب سوچئے تو دام تمنا میں آ گئے
دیوار و در کو چھوڑ کے صحرا میں آ گئے

تصویر تھے جو اولیں سرشاریوں میں لوگ
وہ زخم بن کے چشم تمنا میں آ گئے

ان سے بھی پوچھئے کبھی اپنی زمیں کا کرب
جو ساحلوں کو چھوڑ کے دریا میں آ گئے

وحشت نے یوں تو خوب دیا ہر قدم پہ ساتھ
لیکن ترے فریب دل آرا میں آ گئے

اس انجمن میں انجم و زہرہ بھی تھے مگر
ہم شب گزیدہ سحر ثریا میں آ گئے

عظیم حیدر سید

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم