loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 11:19

کوئی آہٹ کوئی سرگوشی صدا کچھ بھی نہیں

کوئی آہٹ کوئی سرگوشی صدا کچھ بھی نہیں
گھر میں اک بے حس خموشی کے سوا کچھ بھی نہیں

نام اک نایاب سا لکھا تھا وہ بھی مٹ گیا
اب ہتھیلی پر لکیروں کے سوا کچھ بھی نہیں

بے چھوئے اک لمس کا احساس اک خاموش بات
اس کے میرے بیچ آخر تھا بھی کیا کچھ بھی نہیں

دوستی کیسی وفا کیسی تکلف بر طرف
آپ کچھ بھی ہوں مگر کیا دوسرا کچھ بھی نہیں

دیکھنا یہ ہے کہ ملنے کس سے پہلے کون آئے
میرے گھر سے اس کے گھر کا فاصلہ کچھ بھی نہیں

بلقیس ظفیر الحسن

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم