نکل سکتی تھی صورت کوئی غم کی
مگر کوشش ہی ہم نے کم سے کم کی
طبیعت میں تھی درویشی سو ہم نے
کسی کے سامنے گردن نہ خم کی
بہت سے نامساعد دور آئے
مگر قائم رکھی حرمت قلم کی
اُسے ہم اپنی جاں کے مول لیتے
مگر اُس شخص نے قیمت نہ کم کی
ہمارا اپنا دامن مختصر تھا
شکایت کیا کریں اہلِ کرم کی
قسم کھائی ہے تو قائم بھی رہیے
قسم ہے آپ کو اپنی قسم کی
فقط ہجرت کا قصہ تو نہیں ہے
نئی تاریخ بھی ہم نے رقم کی
ناز مظفر آبادی