loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:57

تیری خاطر یہ فسوں ہم نے جگا رکھا ہے

تیری خاطر یہ فسوں ہم نے جگا رکھا ہے
ورنہ آرائش افکار میں کیا رکھا ہے

ہے ترا عکس ہی آئینۂ دل کی زینت
ایک تصویر سے البم کو سجا رکھا ہے

برگ صد چاک کا پردہ ہے شگفتہ گل سے
قہقہوں سے کئی زخموں کو چھپا رکھا ہے

اب نہ بھٹکیں گے مسافر نئی نسلوں کے کبھی
ہم نے راہوں میں لہو اپنا جلا رکھا ہے

ہم سے انساں کی خجالت نہیں دیکھی جاتی
کم سوادوں کا بھرم ہم نے روا رکھا ہے

کس قیامت کا ہے دیدار ترا وعدہ شکن
دل بے تاب نے اک حشر اٹھا رکھا ہے

کوئی مشکل نہیں پہچان ہماری فارغؔ
اپنی خوشبو کا سفر ہم نے جدا رکھا ہے

فارغ بخاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم