سجدہ اور ان کے آستانے کا
حوصلہ دیکھیے زمانے کا
آزمائیں گے دھار خنجر کی
یہ بہانہ ہے خوں بہانے کا
دل سادہ کی سادگی دیکھو
اعتبار اور پھر زمانے کا
کس مزے سے قفس میں اہل قفس
ذکر سنتے ہیں آشیانے کا
ساتھ چلنا ہے جب زمانے کے
شکوہ کیوں کیجئے زمانے کا
وہ زمانہ ابھی نہیں آیا
خواب دیکھا تھا جس زمانے کا
تم خود اہل نظر ہو اے سرشارؔ
رنگ دیکھا کرو زمانے کا