loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 09:15

ہر بات تری جان جہاں مان رہا ہوں

ہر بات تری جان جہاں مان رہا ہوں
اب خاک رہ کاہکشاں چھان رہا ہوں

اصنام سے دیرینہ تعلق کی بدولت
میں کفر کا ہر دور میں ایمان رہا ہوں

دنیا سے لڑائی تو ازل ہی سے رہی ہے
اب خود سے جھگڑنے کی بھی میں ٹھان رہا ہوں

اب تک تو شب و روز کچھ اس طرح کٹے ہیں
جس جا بھی رہا اپنا ہی مہمان رہا ہوں

منصب یہ مجھے جبر مشیت سے ملا ہے
چلتی ہوئی لاشوں کا نگہبان رہا ہوں

وہ شعر ہوں جس کو ابھی سوچے گا زمانہ
لکھا نہ گیا جس کو وہ دیوان رہا ہوں

بے تاج ہوں بے تخت ہوں بے ملک و حکومت
ہاں نام کا لیکن میں سلیمانؔ رہا ہوں

سلیمان اریب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم