loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 00:25

منتشر ہر شے قرینے سے سجا دی جائے گی – Muntashir har shay qareenay se sajadi jaegi

منتشر ہر شے قرینے سے سجا دی جائے گی
یا مرے کمرے کی شخصیت مٹا دی جائے گی

ساتھ رکھئے کام آئے گا بہت نام خدا
خوف گر جاگا تو پھر کس کو صدا دی جائے گی

آگ بھڑکے گی ہوا پا کر بڑا سچ یہ نہیں
سچ بڑا یہ ہے کہ شعلوں کو ہوا دی جائے گی

بے ٹھکانہ یوں کیا جائے گا اک جلتا چراغ
طاقچے میں موم کی گڑیا بٹھا دی جائے گی

آئنہ حالات کا آئے گا جو بھی دیکھنے
کوئی عمدہ سی غزل اس کو سنا دی جائے گی

بولنے پر کوئی پابندی نہیں کچھ بولئے
ہاں مگر آواز اٹھے گی دبا دی جائے گی

سر بکف ہو جائیں گے پیر و جواں سب دیکھنا
دیش کی خاطر متاع جاں لٹا دی جائے گی

غیرممکن کچھ نہیں دنیا میں لیکن احترامؔ
آپ کی صحبت بھلا کیسے بھلا دی جائے گی

احترام الاسلام

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم