loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:01

بزم تنہائی میں عکس شعلہ پیکر تھا کوئی – Bazm e tanhai mai aks shola pekar tha koi

بزم تنہائی میں عکس شعلہ پیکر تھا کوئی
یا ہمارے سامنے یادوں کا لشکر تھا کوئی

قربتوں کے گھاٹ پر سوکھی ندی ثابت ہوا
فاصلوں کے دشت میں گہرا سمندر تھا کوئی

اس کی ساری التجائیں حکم ٹھہرائی گئیں
جس گھڑی دیکھا گیا جامے سے باہر تھا کوئی

دیوتا ہے اب وہی مندر کے آسن پر جما
ٹھوکریں کھاتا ہوا رستے کا پتھر تھا کوئی

اس کی خواہش تھی کہ سطح آب پر چل کر دکھائے
کیا مقدر تھا کہ دریا کا مقدر تھا کوئی

کرب اپنے بونے‌ پن کا جھیلتا ہوں آج تک
سوچ ابھری تھی بجھی میرے برابر تھا کوئی

سامنے اس کے اگر سورج نہیں تھا احترامؔ
پانی پانی آخرش کیوں شعلہ پیکر تھا کوئی

احترام الاسلام

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم