loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 17:31

دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے

دنیائے تصور ہم آباد نہیں کرتے
یاد آتے ہو تم خود ہی ہم یاد نہیں کرتے

وہ جور مسلسل سے باز آ تو گئے لیکن
بے داد یہ کیا کم ہے بے داد نہیں کرتے

ساحل کے تماشائی ہر ڈوبنے والے پر
افسوس تو کرتے ہیں امداد نہیں کرتے

کچھ درد کی شدت ہے کچھ پاس محبت ہے
ہم آہ تو کرتے ہیں فریاد نہیں کرتے

صحرا سے بہاروں کو لے آئے چمن والے
اور اپنے گلستاں کو آباد نہیں کرتے

فنا نظامی کانپوری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم