loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 16:05

غلیظ چیز کہاں اندمال ہوتی ہے

غلیظ چیز کہاں اندمال ہوتی ہے
کسی کے منہ پہ بھی کیچڑ کی کھال ہوتی ہے

کچھ ایسے ذہن کے بونے ہیں میرے حلقے میں
کہ جن کی دوستی دل کا وبال ہوتی ہے

تمہارے ہوتے بہت بے قرار ہوتا ہوں
تمہارے بعد طبیعت بحال ہوتی ہے

میں چٹکلہ تو سنا دوں منافقوں کے بیچ
مگر تمہاری ہنسی پائمال ہوتی ہے

کسی اسیر کی تازہ جھجھک ہوا کے ساتھ
کسی فقیر کی پہلی دھمال ہوتی ہے

ارشاد نیازی

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم