loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

07/08/2025 18:34

نگاہ و دل میں وہی کربلا کا منظر تھا

نگاہ و دل میں وہی کربلا کا منظر تھا
میں تشنہ لب تھی مرے سامنے سمندر تھا

بہت غرور تھا بپھرے ہوئے سمندر کو
مگر جو دیکھا مرے آنسوؤں سے کم تر تھا

ہمارے حصے میں آئی ہے ریت ساحل کی
کسی نے چھین لی وہ سیپ جس میں گوہر تھا

بہت سکون تھا ٹھہرے ہوئے سمندر کو
کہ اس میں جو بھی تھا طوفان میرے اندر تھا

وہ شخص آیا تھا اے شمعؔ لے کے موسم گل
اسے خبر ہی نہ تھی درد میرا زیور تھا

سیدہ نفیس بانو شمع

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم