Dard Ho Ya Gham Atta ho kuch to ho
غزل
درد ہو یا غم عطا ہو کچھ تو ہو
یا خوشی کی انتہا ہو کچھ تو ہو
گھٹ رہا ہے دم دریچہ کھول دو
تھوڑی سی تازہ ہوا ہو کچھ تو ہو
پھر وہی لطف و کرم درکار ہے
عارضی یا دیر پا ہو کچھ تو ہو
چھا نہ جائے گھر میں اندھیرا کہیں
روشنی کو اک دیا ہو کچھ تو ہو
داد یا بیداد جو ہے دے ہی دو
وہ کرم ہو یا سزا ہو کچھ تو ہو
یا کریں غرقاب اپنے ہاتھ سے
یا سہارا آپ کا ہو کچھ تو ہو
پھر محبت کی نظر سے دیکھیے
پھر وہی پہلی خطا ہو کچھ تو ہو
ہم کو زرغونے شفا مطلوب ہے
اب دوا ہو یا دعا ہو کچھ تو ہو
زرغونہ خالد
Zarghoona Khalid