loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

17/06/2025 23:18

زندگی کی کتاب کیا کہیے

Zindagi ki Kitab kia Kahyee

غزل

زندگی کی کتاب کیا کہیے
ہر سبق لاجواب کیا کہیے

زندگی سوگوار پردے میں
موت ہے بے نقاب کیا کہیے

بن محبت کے زندگی یاروں
جیسے سوکھا گلاب کیا کہیے

کھیل ہے بھوک پیاس کا سارا
ناچتی ہے رکاب کیا کہیے

لوگ چاہت میں مال و دولت کی
بھول بیٹھے ثواب کیا کہیے

آزماتا رہا خدا ہم کو
ہر قدم پر جناب کیا کہیے

شازیہ ظلم کرنے والوں کا
ہو گا اک دن حساب کیا کہیے

شازیہ طارق

Shazia Tariq

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم