loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 13:39

آوارہ ہواؤں کا پتہ مانگ رہا ہے

Awara Hawaoo say Patta Maang Raha Hay

غزل

آوارہ ہواؤں کا پتہ مانگ رہا ہے
ناداں ہے وفاؤں کا صلہ مانگ رہا ہے

جب سے یہ سنا ہے کہ ترے در پہ ملے سب
اس آس پہ تب سےہی گدا مانگ رہا ہے

جی بھر کے وہ جب کھیل چکا دل سے ہمارے
تب اور کسی سے وہ وفا مانگ رہا ہے

ناداں ہے خدایا ہے خطا کار یہ بندہ
کر کے جو خطا تجھ سے جزا مانگ رہا ہے

راحت ہی ملے تم کو زمانے میں ہمیشہ
اپنوں کے لئے دل یہ دعا مانگ رہا ہے

دنیا میں مسلط ہو کسی پر نہ کبھی غم
دل سب کے لیے رب کی عطا مانگ رہا ہے

احسان کبھی ہم پہ کیا تھا جو کسی نے
وہ شخص بھی ریحانہ ، صلہ مانگ رہا ہے

ریحانہ اعجاز

Rehana Aijaz

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم