Koi Suna Raha Hay muzda Bahaar Ka
غزل
کوئی سنا رہا ہے مژدہ بہار کا
گل سے کھلا رہا ہے مژدہ بہار کا
ویران دل میں میرے پھر سے نئے نئے
ارماں جگا رہا ہے مژدہ بہار کا
کھلتے ہیں ساتھ گل کے ،دل بھی بہار میں
نغمہ یہ گا رہا ہے مژدہ بہار کا
دلکش بڑے ہی ہوں گے منظر بہار کے
سپنے دکھا رہا ہے مژدہ بہار کا
مسرور اب رہے گا ریحانہ دل ترا
مجھ کو بتا رہا ہے مژدہ بہار کا
ریحانہ اعجاز
Rehana Aijaz