loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 14:56

دل وہ درویش ہے جب وجد میں ہُو بولے گا

Dil wo Durwesh Hay jab wajd main hoo Boolay Ga

غزل

دل وہ درویش ہے جب وجد میں ہُو بولے گا
آسماں ٹوٹ پڑے گا تو نمو بولے گا

پوچھنے حال مرا جب وہ کبھی آئیں گے
لب تو خاموش رہیں گے پہ رفو بولے گا

پھر کریں گے ترے مجذوب وہ رقصِ وحشت
ٹوٹ جائیں گے جو گھنگھرو تو لہو بولے گا

میں ہوں کس جرم کی پاداش میں اب شہر بدر
آ ذرا دیکھ کہ خود میرا عدو بولے گا

رن میں اس شیر کی آمد ہے لعینو ، جس کا
سر اگر کٹ بھی گیا ، زخمی گلو بولے گا

اک صدا کن کی جو گونجے گی جہاں میں حامیؔ
جام چھلکیں گے صراحی سے سُبو بولے گا

حمزہ حامیؔ

Hamza Haami

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم