Ham us sanam say koi bhi sooda kyee Baghair
غزل
ہم اس صنم سے کوئی بھی سودا کئےبغیر
لوٹ آئے درسےآج تو سجدہ کئےبغیر
انجام سےتو دل نہ کبھی تھا یہ بےخبر
لیکن رہا نہ عرض تمنّا کئے بغیر۔۔۔۔
رہتے ہیں تل کا تاڑبنا نےکےشغل میں
بخشیں گےکیاوہ رازکاچرچاکئےبغیر
کیچڑاچھالتے ہوئے اوروں پہ سوچئے
بخشےگاکیا وہ آپ کو رسواکئےبغیر۔۔
یہ تو بتاؤ ہو گی مگر کیسے زندگی ۔۔۔۔
جاؤ نہ آج آنے کا وعدہ کئے بغیر۔۔
اب تو رضیّہ اس کے مظالم کا فیصلہ
روز جزا پہ چھوڑئےشکوہ کئے بغیر
رضیہ کاظمی
Razia Kazmi