Bataoo mry pass aanay say pehlay
غزل
بتاؤ مرے پاس آنے سے پہلے
مِلے کیوں فلانے فلانے سے پہلے
گریبان اپنا بھی تم دیکھ لینا
کسی پر بھی تہمت لگانے سے پہلے
نظر اپنی بدنامیوں پر بھی رکھنا
لبوں پر مرا نام لانے سے پہلے
نہ سوچا ہو تم نے تو پھر سوچ لینا
کہ یاد آئیں گے ہم بُھلانے سے پہلے
چراغوں کو دیکھا نہیں تم نے شاید
جلانے کے بعد اور بجھانے سے پہلے
کم از کم یہ وعدہ کرو جب مِلوگے
نہ شرماؤگے شرم آنے سے پہلے
تمہیں یاد کرتا عدیل آج لیکن
تُمہی آ گئے یاد آنے سے پہلے
اسرار عدیل نور پوری
Israr Adeel Noor puri