Wo mujhay Day kay bad dua Guzra
غزل
وہ مجھے دے کے بددعا گزرا
حادثہ سوچ پر نیا گزرا
بھاگ نکلے یوں حسن کے پیچھے
عشق ہوتا نہیں گیا گزرا
ہم تغافل کی زد میں ہیں اب کے
چپکے چپکے وہ کج ادا گزرا
میں گریزاں تھی ہر گھڑی اس سے
وہ بھی پل بھر کا آشنا گزرا
شام گزری اداس لہجے میں
وہ بهی مجھ سے خفا خفا گزرا
میری مٹی اٹھا کے کوزہ گر
جانے کیا کیا مجهے بنا گزرا
دھڑکنیں کس کو یاد کرتی ہیں
کون دل سے ترے سوا گزرا
وہ وظیفوں سا شخص تھا زہرا
قرب اس کا سر دعا گزرا
زہرا بتول زہرا
Zahara Batool Zehra