loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 21:43

میری یادیں سنبھال رکھئے گا

میری یادیں سنبھال رکھئے گا
اِتنا رشتہ بحال رکھئے گا

خواہشِ اندمال رکھئیے گا
دل کا کچھ تو خیال رکھئے گا

شام کو بھول کر جو گھر لوٹے
اُس کے شانے پہ شال رکھئے گا

عشق کا لیں جو امتحان کبھی
تھوڑے آساں سوال رکھئیے گا

جتنا رکھتے ہیں آپ اوروں کا
اُتنا میرا خیال رکھئیے گا

دوستی ، دشمنی یا سرد مِہری
اِک تعلق بحال رکھئیے گا

وقتِ رخصت وہ ہم سے کہنے لگا
شدتِ غم نہ پال رکھئے گا

ہجر کی رات ڈھل ہی جائے گی
زندہ شوقِ وصال رکھئے گا

گر ہو خواہش عروج پانے کی
ہمتِ لازوال رکھئے گا

بے وفائی پہ صبر کرنا ہے
ضبطِ غم بھی کمال رکھئے گا

جن درختوں پہ نام لکھے ہیں
کٹ بھی جائیں تو چھال رکھئے گا

بچپنے سے بسی ہے سینے میں
اِس خلش کا خیال رکھئیے گا

سہیل ضرار خلش

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم