محبت رقص کرتی ہے
محبت جنم لیتی ہے
محبت عشق کی مستی
میں رہتی ہے
محبت رقص کرتی ہے
محبت زخم دیتی ہے
انہی زخموں سے پھر سو پھول کھلتے ہیں
انہی پھولوں کی بُو سے
عشق کی تتلی پنپتی ہے ، چمکتی ہے
وہ تتلی پھر انہی پھولوں سے
اک خوشبو چُراتی ہے
اِسی خوشبو سے
پھر وہ سیپ کے موتی بناتی ہے
دھنک رنگوں ،ستاروں اور کرنوں کو
محبت ہی سجاتی ہے۔………..
سنو جاناں !
یہی سچ ہے، یہی سچ ہے
محبت رقص کرتی ہے
محبت مُسکراتی ہے ، بتاتی ہے
کہ کیسے عشق کی آتش میں جلنا ہے
بتاتی ہے کہ کیسے موم بننا ہے ، پگھلنا ہے
کوئی قصہ سناتی ہے
کئی منظر دکھاتی ہے۔
رلاتی ہے ہنساتی ہے
سبھی کچھ جان جاتی ہے
محبت رقص کرتی ہے
محبت عشق سے میرے بدن کو بھی جلاتی ہے
مجھے اس رقص میں ایسے گھماتی ہے
کہ اس خاکی بدن کو عرش کا کندن بناتی ہے
میری جاناں!
تمھیں یہ سب بتانا ہے
دیکھانا ہے سیکھانا ہے
صباۓِ عشق جو سانسوں میں چلتی ہے
کئی بیلیں اگاتی ہے نیا سورج بناتی ہے۔
یہ پھر اس روشنی سے بے بہا جگنو بناتی ہے
اڑاتی ہے۔۔۔۔۔۔نئی دنیا دکھاتی ہے
محبت آگہی کا درس دیتی ہے
محبت وجد ہے جو اس خودی کو
بے خودی سے بھی ملاتی ہے
محبت باندھ کر گھنگرو نچاتی ہے
محبت نظم، حرف و شعر کرتی ہے
یونہی چاہت بکھرتی ہے
سنو جاناں میری جاناں
محبت رقص کرتی ہے
مجھے بھی رقص کرنا ہے۔۔۔
تمھیں بھی رقص کرنا ہے۔۔۔
سبھی کو رقص کرنا ہے۔۔۔
سنو جاناں
مجھے رقصاں ہی رہنا ہے۔۔۔۔
مجھے۔۔۔۔
مجھے رقصاں ہی رہنے دو۔۔۔۔۔۔۔۔
مبشرسلیم بشر