loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

04/08/2025 14:12

مجھ کو معلوم کیا۔۔۔۔۔

مجھ کو معلوم کیا۔۔۔۔۔

مجھ کو معلوم کیا
زندگی یہ مجھے
جانے کس موڑ پر لےگئی
روشنی کی چمک
مجھ کو اندھا کرۓ
کوئی دلدل ہے
جس میں ہوں دھنستا ہوا
درد مجھ پہ ہی انگلی اٹھاتا ہوا
مجھ پہ ہنستا ہوا
ریت سانسوں میں ہے
چشم نمناک میں خار و خس
بس گئے
سانس بوجھل ہوئی
کوئی ٹوٹا ہے مجھ میں جو ہر سانس پر
کوئی تتلی کے پر
جیسے جلتے ہوۓ
میں رکا ہی کہاں آنکھ ملتے ہوۓ
روشنی بھی چبھن مجھ میں کرنے لگی
زندگی مجھ سے ڈرنے لگی۔۔۔
میں کہاں آگیا۔۔۔
منزلوں کی خبر مجھ کو ملتی نہیں
مجھ میں کوئی کلی اب تو کھلتی نہیں
کوئی افلاس ہے جس نے مارا ہوا
میں کہاں عشق تیرا ستارہ ہوا

اس کے آنگن میں پھولوں کی بارش کروں
پر میں کیسے کروں میں ہوں خود راکھ کا
آئینوں کی طرح کب سے ٹوٹا ہوا
کب سے بکھرا ہوا
خود سے انجان ہوں
میں محبت کی ان دیکھی سی وادیوں کا جو مہمان ہوں
روگ پوجے مجھے۔۔۔۔
اس کا بھگوان ہوں
کوئی درویش ہوں
کوئی مجذوب ہوں
یا میں سلطان ہوں
مجھ کو معلوم کیا۔۔۔۔

مبشر سلیم بشر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم