24/02/2025 08:05

یہ زندگی مرا ہونا بتا رہی ہے مجھے

یہ زندگی مرا ہونا بتا رہی ہے مجھے
نیا لباس پہن کر ستا رہی ہے مجھے

کسی نے بات گھمائی تھی دیکھ کر مجھ کو
وہ بات میری ہی جانب چلا رہی ہے مجھے

شکست جس کو سمجھتا رہا شکست وہ ہی
مرے حضور محبت سے لا رہی ہے مجھے

یہ تم نہیں ہو تو پھر کون ہے پتہ تو کرو
جو میری قبر میں پانی پلا رہی ہے مجھے

ہوا کے پاؤں میں زنجیرڈال دی اس نے
وہ جانتا تھا یہ اونچا اڑا رہی ہے مجھے

سجے گا مصر کا بازار آج کاغذ پر
کسی کی کیونکہ بہت یاد آ رہی ہے مجھے

لگا کے وقت کی دیوار سے مجھے قسمت
وہ دیکھو ہنس کے انگوٹھا دکھا رہی ہے مجھے

ملے تو پوچھوں گا اے زندگی تو کس کے لیے
ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رہی ہے مجھے

میں جانتا ہوں کسی دل کی سر پھری خواہش
بدن کی گلیوں میں اب تک گھما رہی ہے مجھے

لبِ حیات مقفل ہے اور بلائے جاں
سنا ہے موجِ نسیمی بلا رہی ہے مجھے

نسیم شیخ

مزید شاعری