loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

19/04/2025 18:03

عشق جب تک جان و دل کا رہنما ہوتا نہیں

عشق جب تک جان و دل کا رہنما ہوتا نہیں
آدمی انسانیت سے آشنا ہوتا نہیں

جان و دل رکھ کے ہتھیلی پہ وہاں جاتا تو ہوں
حادثہ یہ ہے کہ کوئی حادثہ ہوتا نہیں

ہو خدا محبوب جس کو بس خدا محبوب ہو
کوئی بھی محبوب اُس کا پھر خدا ہوتا نہیں

بزمِ مقتل ہے سجی جلاد بھی پُرجوش ہے
کس کی باری آئے گی یہ فیصلہ ہوتا نہیں

عشق بھی سرشار ہے، آتش بھی ہے شعلہ فشاں
دیکھئے ہوتا ہے اب کہ معجزہ ہوتا نہیں

ہم محبت کے ہیں قائل پر غلامی کے نہیں
سر جھکاتے ہیں مگر سجدہ روا ہوتا نہیں

سوچ لو راہِ جنوں پر ہمرکابی کے لئے
اس سفر میں واپسی کا راستہ ہوتا نہیں

آئنے سے کیا سنو گے کرچیوں کی داستاں
ٹھوکریں کھانے سے پہلے تجربہ ہوتا نہیں

میں کسے آواز دوں صحرائے دشتِ ذات میں
لوٹ آئی ہے نوا کہ ہم نوا ہوتا نہیں

رات کی تاریکیاں یونہی عبث بدنام ہیں
جرم دن کی روشنی میں کون سا ہوتا نہیں

زہر سے تریاق نکلے، تیرگی سے روشنی
درد کوئی بھی جہاں میں لادوا ہوتا نہیں

اہلِ دل الطاف تجھ کو کس طرح پہچانتے
گر جہاں میں شاعری کا سلسلہ ہوتا نہیں

سید الطاف بخاری

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات

نظم