loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 15:02

خبر نہیں کہ کوئی کس کے انتخاب میں ہے

غزل

خبر نہیں کہ کوئی کس کے انتخاب میں ہے
مگر جو شخص کل ابھرے گا میرے خواب میں ہے

جہان والوں کے لاکھوں ادھر ادھر کے جواب
حیات کا تو سوال آدمی کے باب میں ہے

ہمیں نہ گھیرتی شاید یہ چار دیواری
مگر یہ خاک جو اس عالم خراب میں ہے

خود اپنے پر جو گئے ہیں وہ طفل کون سے ہیں
وہ نسل کیسی ہے جس کا جہاں عذاب میں ہے

نئے جہان کے معمار پہلے گزریں گے
پھر اس کے بعد وہ دنیا جو صرف خواب میں ہے

عجب سے نقش میں دیوار و در پہ دیکھتا ہوں
بس آنے والے ہیں جن کا سخن کتاب میں ہے

احسان اکبر

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم