loader image

MOJ E SUKHAN

اردو شعراء

18/06/2025 17:53

پھر یوں ہوا کہ آگ سے چہرہ جلا دیا

غزل

پھر یوں ہوا کہ آگ سے چہرہ جلا دیا
کس نے عظیم شہر کا نقشہ جلا دیا

کل پنچھیوں نے قید میں اک فیصلے کے بعد
بدلے کی سرد آگ سے پنجرہ جلا دیا

تاوان جو نہیں ملا شہ رگ کو کاٹ کر
بچے کی لاش پھینک دی بستہ جلا دیا

آندھی کی پھر چراغ سے تکرار ہو گئی
جگنو نے کیوں ہوا کا دوپٹہ جلا دیا

جب نینوا میں رات تھی اور بجھ گئے چراغ
تب اشقیا نے خوف سے خیمہ جلا دیا

یہ گر رہی ہے راکھ جو راہبؔ زمین پر
بڑھیا نے رات چاند میں چرخہ جلا دیا

عمران راہب

Email
Facebook
WhatsApp

مزید شاعری

رباعیات

غزلیات
نظم